اسرائیل کے”صحرائے نقب” میں قائم حراستی مرکز سے ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو مرکزی مغربی کنارے میں قائم مرکزی جیل منتقل کیے جانے کے اعلان کے بعد اسیران اور جیل انتظامیہ کے درمیان سخت کشیدگی کا اندیشہ ہے۔ اسیران نے صحرائے نقب سے کسی دوسری جیل میں لے جانے کے صہیونی اعلان کو مسترد کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز صحرائے نقب کی جیل میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے کمانڈوز نے فلسطینی اسیران کے کمروں کی تلاشی لی۔ فلسطینیوں کو خوف زدہ کرنے کے لیے بڑی تعداد میں فوجی جیل میں داخل کیے گئے۔ دوسری جانب اسیران نے بھی ایکا کر لیا کہ وہ تلاشی اور ظالمانہ کارروائیوں کے باوجود کسی دوسری جیل میں منتقلی کےعمل کو تسلیم نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق صحرائے جیل اور اس کی آس پاس کی فوجی عمارتوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور اسیران کی جانب سے کسی بھی انکار کی صورت میں پیدا ہونے والی کشیدگی سےنمٹنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ صحرائے نقب کی صہیونی جیل سنہ نوے کی دہائی میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس جیل میں ابتک ہزاروں فلسطینیوں کو حراست میں رکھا گیا ہے جہاں تشدد کے دوران کئی فلسطینیوں کو شہید بھی کیا جاچکا ہے۔
ماضی میں اس جیل میں اسیران اور جیل انتظامیہ کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہوتی رہی ہے۔ اس مرتبہ بھی اسرائیلی فوج اور اسیران کے درمیان تصادم کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔