(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیلوں میں فلسطینیوں پرمظالم کے باعث اسرائیل انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سامنے جوابدہ ہورہا ہے، یہی وجہ ہے کہ قابض جیل انتظامیہ نے فلسطینی قیدی کو اس غیر قانونی سزا سے نجات کے لیے بھوک ہڑتال کے اقدام پر مطالبے کی منظوری دے کر عالمی دباؤ سے بچنےکی کوشش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی جیل میں عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدی محمد نوارہ جنہیں قابض فوج نے 2001ء میں فلسطینی کالعدم تنظیم سے تعلق کی پاداش میں ان کے گھر سے حراست میں لیا تھااور اذیتوں کا نیا سلسلہ شروع کرتے ہوئے11 ماہ سے قید تنہائی کی اذیتوں سے گزارا جارہا تھا نے 10 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد اپنے حقوق کی جنگ جیت لی۔
صہیونی جیل میں فلسطینی قیدی نے اپنی اس قید کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا آغاز کیاتھا اورسوائے پانی کے ہر طرح کی غذا کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے قید تنہائی کے خاتمے کی کوشش کی تھی جسکی کامیابی کے نتیجے میں اسرائیلی جیل حکام نے اسیر کا مطالبہ منظور کیا اور انہیں دیگر قیدیوں کے درمیان واپس بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست کی غیر قانونی جیلوں میں متعدد فلسطینی قیدی صہیونی مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں جس پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیںمطالبات کررہی ہیں یہی وجہ ہے کہ قابض جیل انتظامیہ نے فلسطینی قیدی کو اس غیر قانونی سزا سے نجات کے لیے بھوک ہڑتال کے اقدام پر مطالبے کی منظوری دے کر عالمی دباؤ سے بچنےکی کوشش کی ہے۔