(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی شہری نے بتایا کہ صہیونی بلدیہ نے مکان کی مسماری کی کئی ہزار شیکل کی خطیر رقم جرمانے کے طور پر فلسطینی کو ادا کر نے پر مجبور کیا جس سے بچنے کے لیےشہری نے اپنے گھر کو خود ہی منہدم کرنے کی حامی بھری۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پر صہیونی بلدیاتی ادارے نے فلسطینی شہری علاء صندوقہ کے آبائی گھرکے کاغذات کی موجودگی میں مکان کو غیر قانونی قرار دے دیا جس کے نتیجے میں فلسطینی کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے گھر کو خود ہی مسمار کر دے۔
مکان کے حقیقی مالک علاء صندوقہ نے بتایا کہ صہیونی بلدیہ نے ان کے مکان کو بھاری بلڈوزروں کے ذریعے گرانے کے احکامات جاری کیے تھے جس کا خرچ بھی کئی ہزار شیکل کی صورت میں جرمانے کے طور پر فلسطینی شہری کو ہی ادا کر نا ہوتے،مسماری کی اس خطیر رقم سے بچنے کے لیے فلسطینی نے اپنے گھر کو خود ہی منہدم کر نے کی حامی بھری اوراب 8 افراد پر مشتمل یہ خاندان کھلے اسمان کے نیچے زندگی بسر کر نے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔