(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنین میں ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے لیے جانے والی ٹیم پر مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے جواب میں کی گئی فائرنگ کی زد میں 2 نوجوان آگئے جو مسلح تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق غاصب اسرائیلی فوج نےگذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک سرچ آپریشن کے دوران بغیر کسی جرم کے دو نہتے بے گناہ نوجوانوں کو ریاستی دہشت گردی کے بھینٹ چڑھا دیا، صہیونی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے یہ فلسطینی نوجوان جنکے نام 18 سالہ شادی نجیم اور 22 سالہ عبداللہ الحساری بتائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے قابض صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنین کے علاقے میں ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے لیے جانے والی ٹیم پر مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے جواب میں کی گئی فائرنگ کی زد میں 2 نوجوان آگئے جو مسلح تھے۔
صہیونی فوج کے ہاتھوں بلا جواز فائرنگ کی کارروائی میں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کے بعد جنین میں شدید احتجاج کیا گیا اور کئی مقامات پر اسرائیلی فوج پر حملے بھی ہوئےجبکہ جھڑپوں کے سلسلے تاحال جاری ہیں۔