(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اعتراف جرم کے باوجود عدالت کا اسرائیلی کرنل کو ریٹائرمنٹ تک چھٹیاں دینے اورپینشن سمیت تمام مراعات کی ادائیگی کے خلاف شکایت کنندہ اسرائیلی خواتین کااظہار برہمی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق لیفٹیننٹ کرنل ڈین شیرونی نےہراسمنٹ ایکٹ کے 79 الزامات کا اعتراف کرلیا ہے اور ان پر47 صہیونی خواتین اہلکاروں کی بغیر اجازت تصاویر بنانے کے الزامات ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق لیفٹیننٹ کرنل ڈین شیرونی اپنے جرائم کے اقراری بیان کے بعد اسرائیلی قانونی کے تحت متاثرہ خواتین اہلکاروں کو ہرجانہ بھی ادا کریں گےتاہم سابق صہیونی کرنل نے ملٹری پراسیکیوٹر دفتر کے ساتھ پلی بارگین کرلی ہے جس کے بعد ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن اور دیگر مراعات انہیں جاری کردی جائیں گی۔
اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے جنسی ہراسمنٹ کے الزام میں نومبر 2021ء میں پہلی بار گرفتار ہونے والے صہیونی کرنل ڈین شیرونی کے اعتراف جرم کے بعد انہیں ریٹائرمنٹ کی عمرکو پہنچنے تک چھٹیاں دینے اور تمام مراعات اور پینشن کی ادائیگی کے خلاف شکایت کنندہ اسرائیلی خواتین اہلکاروں میں غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے اوران کا کہنا ہے کہ عدالت نے جنسی جرائم میں ملوث مجرم کو نواز دیا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی لیفٹیننٹ کرنل ڈین شیرونی کا خصوصی فوجی عدالت میں ابھی ٹرائل ہونا باقی ہے جہاں ملٹری پراسیکیوٹر ان کو جیل بھیجنے کی استدعا کریں گے اور متاثرہ خواتین اہلکاروں کے موبائل فونز ہیک کرکے خفیہ طور پر ان کی تصاویر کے حصول کا معاملہ عدالت میں دوبارہ اٹھائیں گے۔