فلسطینی تنظیم "اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ نے اسرائیل کوخبردار کیا ہے کہ وہ یرغمالی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں طے پائے معاہدے "وفاء اسیران” کی فہرست میں شامل ساڑھے پانچ سو فلسطینی قیدیوں کو جلد ازجلد رہا کرے، ورنہ ٹال مٹول کرنے اور تاخیر کرنے کی تمام ترذمہ داری اسرائیل پر عائد ہو گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق القسام بریگیڈ کی ویب سائیٹ پر جاری تنظیم کے ترجمان ابوعبیدہ کےایک بیان میں وفاء اسیران معاہدے پرعمل درآمد میں تاخیر پراسرائیل کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل معاہدے کے مطابق ایک ہزار ستائیس فلسطینی اسیران کی رہائی کا اسرائیل پابند ہے۔ جن میں سے پہلے مرحلے میں 477 فلسطینی رہا کیے جا چکے ہیں جبکہ ساڑھے پانچ سو اسیران کی رہائی کو جلد ازجلد یقینی بنایا جانا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گیلاد شالیت کی رہائی کے بعد فلسطینی اسیران کی رہائی میں تاخیر یا ٹال مٹول خود اسرائیل کے اپنے مفاد میں نہیں۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ طے کیے گئے معاہدے میں طویل المدتی اسیران، عمررسیدہ اسیران اور مریض اسیران کو ترجیحی بنیادوں پر رہائی پانے والوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔