فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں عسکری تنظیم”مزاحمتی کمیٹیز” کے ترجمان ابومجاہد نے بتایا ہے کہ انہوں نے جنگی قیدی بنائے گئے صہیونی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی رہائی کے بعد اسی وقت قاہرہ پہنچے گا جب صہیونی عقوبت خانوں سے رہائی پانے والےفلسطینی مصر پہنچیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے فلسطینی تنظیم مزاحمتی کمیٹیز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پائے”وفاء اسیران” معاہدے کے تحت صہیونی فوجی گیلاد شالیت کو احسن طریقے اور محفوظ راستے غزہ سے مصر لےجایا جائے گا، جس کے لیے منگل کا دن مقرر کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ابو مجاہد نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں موجود اسیرقائدین سے وہ فون پر رابطے میں رہیں گے جب اسرائیلی جیلوں سے پہلے مرحلے میں 450 اسیران کو رہا کر دیا جائے گا تو اس کے ساتھ ہی مجاہدین کے پاس موجود صہیونی فوجی کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں فلسطینی جہادی تنظیم کے رہ نما نے کہا کہ وہ قیدیوں کی ڈیل کوکسی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ ہمارے نمائندے اور رہائی پانے والے رہنماؤں کے ساتھ ہم اس وقت تک رابطے میں رہیں جب وہ اسرائیلی جیلوں سے باہر نکلیں گے، مصر پہنچیں گےاور وہاں سے مغربی کنارے، بیت المقدس، غزہ کی پٹی اور سنہ 1948ءکے علاقوں میں اپنے گھروں تک بحفاظت پہنچنے تک وہ رہا ہونے والوں سے رابطے میں رہیں گے۔
ایک دوسرے سوال جواب میں ابومجاہد نے کہا کہ قابض صہیونی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کو”ان کیمرہ” رکھا جائے گا۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کو آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم بعد ازاں رہائی پانے والے خوش نصیبوں کے استقبال کی تقریبات میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیلاد شالیت اس وقت تک مصرکی تحویل میں رہے گا جب تک معاہدے کے تحت دوسرے مرحلےکے 550 قیدی بھی رہا نہیں کر لیے جاتے۔