اسرائیلی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے پیر کے روز سے مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کالونی سے گرفتار کیے گئے دو فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل محمد طوطح اور خالد ابوعرفہ کی مدت حراست میں مزید توسیع کا مطالبہ کرنے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اٹارنی جنرل نے ایک خفیہ اسکیم تیار کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت دونوں اسیر اراکین قانون ساز کونسل کی بیت المقدس میں رہائش کو غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔
صہیونی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے یہ اسکیم جلد ہی مقبوضہ بیت المقدس کی ایک اپیل کورٹ میں پیش کی جائے گی اور عدالت سے سفارش کی جائے گی کہ وہ محمد طوطح اور خالد ابوعرفہ کے بیت المقدس میں رہائش رکھنے کوغیرآئینی قرار دیں۔
ادھر دوسری جانب فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل اور اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک کی گرفتاری پر ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم” او آئی سی” کی جانب سے شدید مذمت کی گئ یہے۔ ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرعزیزدویک اور دیگراراکین قانون سازکونسل کی گرفتاریاں جمہوریت اورعالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔ترک حکومت نے تل ابیب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام اسیر اراکین قانون سازکونسل کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
ادھر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے بھی ڈاکٹرعزیز دویک اوردیگر اراکین کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے۔
او آئی سیک ے سربراہ پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل منتخب اراکین قانون ساز کونسل کو حراست میں رکھ کر فلسطینی پارلیمان کاعمل سبوتاژ کرنا چاہتا ہے جو صہیونی حکومت کی کھلی جارحیت ہے۔