فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم صدر محمود عباس کی جماعت "الفتح” کی جانب سے سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کی خبریں اب روز کا معمول بن گئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں قائم فتح کی حکومت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ (غیرآئینی طورپر منتخب)وزیراعظم سلام فیاض نے مغربی کنارے میں سول سیکٹر کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہوں سے بری الذمہ ہونے کی ایک اسکیم تیارکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ہزاروں ملازمین فتح کے سوا دوسری فلسطینی سیاسی جماعتوں سے کسی نہ کسی شکل میں وابستگی رکھتے ہیں یا بالکل غیرجانب دار اور غیرسیاسی شہری ہیں۔ انہیں محض اس بنا پر تنخواہوں کی ادائیگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ وہ فتح کی حمایت نہیں کر رہے ہیں۔ تاہم اس عوام دشمن اقدام کو آئینی جواز پہننانے کے لیے یہ بہانہ تراشا گیا ہے کہ فتح کی حکومت کے پاس اتنا بجٹ نہیں کہ وہ تمام ملازمین کو تنخواہیں جاری کر سکے۔
عربی اخبار”القدس العربی” کی رپورٹ کے مطابق سلام فیاض کو ان کے بعض مشیروں نے یہ مشورہ دیا کہ وہ فتح سے عدم وابستگی رکھنے والےتمام سرکاری اور غیرسرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سے بری الذمہ ہوجائیں اور اس مقصد کے لیے وہ بجٹ کی کمی کا بہانہ کریں۔
رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم اور صحت کے شعبوں سے وابستہ ملازمین کے علاوہ دیگر تمام ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کی ایک طویل فہرست پرغور کیا جا رہا ہے۔ اس فہرست میں سول سیکٹر وہ ملازمین بھی شامل ہیں جو گذشتہ 15سال سے ملازمت کر رہے ہیں۔ اس کےعلاوہ بقیہ تمام شعبوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی اوران سے مخصوص افراد کو قبل ازوقت ریٹائر کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رام اللہ میں سلام فیاض کی حکومت کے سامنے ملازمین کو قبل از وقت ریٹائر کرنے کے لیے ایک قانون کا بھی سہارا لیا جا رہا ہے۔ یہ قانون سنہ 2005ء میں منظور کیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی سرکاری یا نیم سرکاری ملازم پندرہ سال اپنی سروس مکمل کرنے کے لیے ریٹائرڈ ہونے کی درخواست دے سکتا ہے۔قانون کی دوسری جز کے مطابق کسی بھی سرکاری ملازم کو پندرہ سال کے بعد جبری ریٹائرڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کےمطابق فلسطینی اتھارٹی اورسلام فیاض کے زیرانتظام حکومت میں ایسے 26300 ملازمین کام کر رہے ہیں جن کی سروس پندرہ سال یا اس سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس نئی فہرست اور سلام فیاض کی اسکیم کےتحت ان چھبیس ہزار ملازمین کی روٹی پانی بند ہو سکتا ہیں۔