مصرکی دو بڑی مذہبی سیاسی جماعتوں اخوان المسلمون اور سلفی مسلک کی النور پارٹی نے اسرائیل پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت اور اس کے ذرائع ابلاغ مصر کی دینی جماعتوں کو ایک منظم سازش کے تحت بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اخوان المسلمون کے ترجمان ڈاکٹر محمود غزلان نے قاہرہ میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اسرائیلی اخبار”ہارٹز” کی اس رپورٹ کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ قاہرہ میں اسرائیلی سفیر "عقوب امیتائے” دینی جماعتوں کی قیادت سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اخوان المسلمون کے ترجمان نے کہا کہ ان کی جماعت یا سیاسی ونگ جسٹس اینڈ فریڈم پارٹی کے کسی سرکردہ لیڈر نے نہ تو صہیونی سفارت خانےسے رابطہ کیا ہے اور ہمارے ساتھ صہیونی سفارتخانے کی طرف سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں اسرائیلی سفیرسے ملاقات نہیں کریں گے اورنہ ہی اس کی کوئی بات سنی جائے گی۔
ادھر مصر کی ایک دوسری دینی جماعت النور کے سربراہ ڈاکٹر عماد عبدالغفور نے بھی صہیونی میڈیا کی رپورٹس کو منفی پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئےاسے مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور صہیونی ذرائع ابلاغ مصر کی دینی جماعتوں کو کسی نہ کسی ذریعے سے بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کی جماعت اسرائیلی سفیرسے کسی صورت میں رابطہ نہیں کرے گی۔