فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز لاکھوں افراد نے”تحفظ القدس ملین مارچ میں شرکت کے مقبوضہ بیت المقدس کے شہریوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں ہونے والا یہ ملین مارچ ایک ایسے وقت میں نکالا گیا جب مصر، اردن اور کئی دیگرعرب ملکوں میں بھی القدس ملین مارچ منعقد ہوئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی اپیل پر تحفظ القدس ملین مارچ میں نماز جمعہ کے بعد لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
غزہ کی پٹی میں ملین مارچ کا مرکزی جلوس جامع مسجد العمری سے نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد نکلا۔ اس مسجد میں جمعہ کی نماز وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے پڑھائی۔ نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد لاکھوں افراد نے غزہ کے وسط میں "فلسطین گراؤنڈ” کی جانب مارچ شروع کیا۔ راستے میں کئی دیگر جامع مساجد کے جلوس بھی اس مرکزی ریلی میں شامل ہوتے گئے۔ یوں فلسطین گراؤنڈ میں پہنچ کر یہ ایک بڑے جلوس کی شکل اختیار کر گیا۔ جس میں لاکھوں افراد شریک تھے۔
اس موقع پر فضا” مسجد اقصیٰ ہم تجھ پہ قربان”، القدس ہمارے لیے ہے نہ کہ ظالموں کے لیے۔ قابضوں کا انجام جہنم، فلسطین زندہ باد،اسلام زندہ باد اور اسرائیلی و صہیونی مردہ باد” کے نعروں سے گونج اٹھی تھی۔
جامع مسجد الکبیر سے احتجاجی جلوس کی قیادت وزیراعظم اسماعیل ھنیہ، مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر اور بیرون ملک سے آئے مختلف وفود کے شرکاء نے کی۔
احتجاجی جلوس کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر بیت المقدس میں یہودی آباد کاری، اسرائیل اور امریکا کےخلاف اور فلسطین اورعرب ممالک کے انقلاب کے حق میں بھی نعرے درج تھے۔