مرکز اطلاعات فلسطین کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مصرکی سب سے بڑی علمی درسگاہ جامعہ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب نے بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی سازشوں کےخلاف ایک نئی دستاویز تیار کی ہے۔”معاہدہ القدس” کے عنوان سے تیار اس دستاویز کو کل اتوار کے روز جاری کیا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ الازھر کےزیراہتمام تیار کی جانے والی اس دستاویز میں مصرمیں تمام طبقات، مسلمانوں، عیسائیوں، سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ تمام اہم شخصیات کے دستخط ثبت ہیں۔ دستاویز میں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے جاری غیرقانونی تعمیرات، فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور شہریوں کو بے دخل کرنے کی سازشوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ دستاویز میں عالمی برادری اوربالخصوص مسلم امہ پر زور دیا گیا ہے کہ بیت المقدس کو یہودیانے اور مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کے ناپاک عزائم رکھنےوالے صہیونیوں کےخلاف متحد ہوجائیں اور فلسطین میں مقدس مقامات کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوںکےخلاف پچیس نومبرکو قاہرہ کے آزادی چوک میں ملین مارچ کے اعلان کے تمام مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شہریوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے ملین مارچ کو کامیاب بنانے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
بیت المقدس کے دفاع کے لیے جاری اس مہم کے ارکان ملک کے طول وعرض میں پھیل چکے ہیں اور شہریوں کو ملین مارچ میں شریک کرانے کے اقدامات کررہے ہیں۔
قاہرہ میں مسجد اقصیٰ کے حوالے سے ملین مارچ کی حمایت میں جامعہ الازھر کے بعد ملک کے علماء بھی پیش پیش ہیں۔ علماء نے مصری عوام پر زور دیا ہے کہ وہ پچیس نومبرکو قاہرہ کی آزادی چوک میں ہونے والے لاکھوں کے اس اجتماع کو کامیاب بنانے اور اسرائیلی سازشوں کےخلاف اپنے ایمان کا ثبوت دیتے ہوئے آزادی چوک میں جمع ہوں اور اسرائیل کےخلاف احتجاج کریں۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیت میں تبدیل کرنے کی سازشوں کےخلاف فلسطینی شہریوں کی اپیل پرآئندہ جمعہ کو قاہرہ میں ایک بڑا جلسہ عام منعقد کیا جائے گا جس میں لاکھوں کی تعداد میں شہریوں کی شرکت متوقع ہے۔