اسرائیلی رکن پارلیمنٹ حنین زعبی کا کہنا ہے کہ تل ابیب حکومت کے اقدامات میں نفرت کا اظہار واضح ہے جس کے ذریعے وہ فلسطینیوں نسلی تطھیر کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں "رسلز ٹرابیونل آن فلسطین” میں کیا۔
اپنے خطاب میں زعبی کا کہنا تھا: "میں آپ کے سامنے اسرائیلی نسلی امتیاز کی سب سے بڑی مثال ہوں، مجھے ایک منتخب رکن پارلیمنٹ کے طور پر جمہوری مساوات کی روشن مثال ہونا چاہئے لیکن میں نسلی امتیاز اور عدم مساوات کا جتیا جاگتا ثبوت ہوں۔
رسلز ٹرابیونل کی کارروائی اور وہاں کی عمومی فضا کا ذکر کرتے ہوئے زعبی نے کہا کہ "پوری دنیا فلسطین کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔”
فلسطینی نژاد اسرائیلی شہریوں کے خلاف تل ابیب کی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے زعبی نے کہا کہ یہ بات صرف ہمارے دوسرے درجے کے شہری ہونے تک موقوف نہیں بلکہ ہمیں تو ملک دشمن اور اسٹرٹیجک خطرہ سمجھا جاتا ہے۔”
حنین زعبی نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل میں چالیس ایسے قوانین موجود ہیں کہ جن میں نسلی امتیاز کو جائز قرار دیا گیا ہے۔ یہ قوانین اراضی، منصوبہ بندی، شہریت، بجٹ، سماجی، اقتصادی مساوات کے علاوہ تعلیم و تربیت کے شعبوں کے بارے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہم سے "ریاست” پر حملہ آوروں جیسا سلوک کر رہا ہے۔ اسرائیل میں جنوبی افریقا کی بدنام زمانہ "نسلی امتیاز” کی پالیسی سے زیادہ امتیازی قوانین اور پالیسیاں ہیں، لیکن انہیں منکشف نہیں کیا جاتا۔