قابض اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں فلسطینیوں کی ایک ساٹھ ایکڑ اراضی اور تیرہ مکانات مسمار کرنے کے نوٹسز جاری کیے ہیں۔
یہ مکانات الخلیل کے جنوبی علاقے یطا کے”منیزل” قصبے میں گرائے جائیں گے۔ قابض حکام نے فلسطینیوں کو نوٹسز جاری کرنے کے بعد قصبےکے تمام داخلی راستے بند کر دیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی مزاحمتی کمیٹی برائے نسلی دیوار کے کوآرڈینیٹر راتب جبور نے بتایا کہ صہیونی حکام کی جانب سے منیزل گاؤں کے مکینیوں کو تیرہ مکانات کی مسماری اور ایک سو ساٹھ ایکڑ زمین اسرائیلی حکام کو حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی مذکورہ اراضی کو غصب کیے جانے کے بعد اسے جنوبی الخلیل میں قائم یہودی کالونی” کرمائیل” میں ضم کیا جائے گا تاکہ اس کی توسیع کی جا سکے۔
اس کے علاوہ اسی اراضی پر تعمیر کیے گئے فلسطینیوں کے تیرہ گھر مسمار کرنے کے نوٹسز جاری کیے گئےہیں۔ یہ تمام مکانات "کرمائیل” کالونی کے سامنے واقع ہیں،
خیال رہے کہ”مینزل” قصبہ کرمائیل یہودی بستی کے ملحقہ علاقہ ہے۔ گاؤں میں مجموعی طورپر400 افراد رہائش پذیر ہیں۔ اسرائیل دھونس اور دھمکیوں کےذریعے اس گاؤں کی اراضی غصب کر کے یہودی بستی میں شامل کرنا چاہتا ہے۔