یورپ میں سرگرم انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے رواں سال کے دوران مغربی کنارے کے چار ہزار شہریوں کو بیرون ملک سفر سے روک کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے ماہانہ سیکڑوں کے حساب سے شہریوں کو الکرامہ گذرگاہ سے اردن کی جانب جانے سے روکا۔ خیال رہے کہ الکرامہ گذرگا۔ شاہ حسین پل مغربی کنارے کے شہریوں کو بیرونی دنیا سے ملانے کا واحد راستہ ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی ملکوں میں سرگرم تنظیم” EuroMid” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل نے الکرامہ گذرگاہ سے ہفتہ وار 83 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا جن کی رواں سال مجموعی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر جاتی ہے۔
رپورٹ کےمطابق روکے گئے دو تہائی فلسطینیوں کے ساتھ صہیونی بارڈر فورسز کی جانب سے نہایت ذلت آمیز سلوک کیا جاتا رہا ہے۔ بعض اوقات بیرون ملک سفرکا قصد کرنے والے شہریوں کی جامہ تلاشی لینے کے ساتھ ساتھ ان کی عریاں تفتیش بھی کی جاتی تھی جوکہ انسانی حقوق کی ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایسے ہزاروں واقعات سامنےآئے ہیں کہ صہیونی حکام بیرون ملک جانے والے فلسطینیوں کو کئی کئی روز چکر لگواتے اور انہیں پورا پورا دن سرحد پر انتظار کرانے کے بعد واپس کر دیتے تھے۔ ایسے شہروں میں خواتین، معذور اور مریض شہریوں کے علاوہ بیرون ملک زیرتعلیم طلباء بھی شامل تھے، جنہیں روک دیا گیا۔
تیس صفحات پرمشتمل اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے عالمی انسانی حقوق کے مندوبین کے ساتھ بھی اسی طرح کا ناروا سلوک کیا جاتا تھا۔ اردن سے فلسطین آنےوالے انسانی حقوق کے مندوبین کو داخلے سے روکا جاتا اور مغربی کنارے کے اندر موجود انسانی حقوق کے رضاکاروں اور فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کو بھی بلیک میل کیا جاتا رہا ہے۔ سرحد پر روکے جانے والے رضاکاروں میں دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ اقوام متحدہ کے مندوبین بھی شامل ہیں۔
یورپی تنظیم نے فلسطینیوں کے بیرون ملک سفر پر اسرائیلی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ سلوک قرار دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے شہریوں کو کسی بھی ملک میں جانے کا پورا پورا حق حاصل ہے اور اسرائیل کے پاس فلسطینیوں کو بیرون ملک سفرسے روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کو روکے جانےکے بعد کئی مریضوں کی حالت مزید خراب ہو گئی تھی۔