(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیران کی تنظیموں نے اعلان کیا کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے عقوبت خانوں میں فلسطینی اسیران کے خلاف غیر انسانی سلوک جاری ہے جس کے تحت آج اسرائیلی جیلوں میں غزہ سے تعلق رکھنےو الے دو شہری شہید ہوگئے۔
فلسطینی اسیران کی تنظیموں نے محمد شرف العسلی اور ابراہیم عدنان عاشور کی شہادت کی تصدیق کی، جنہیں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جیلوں میں شہید کیا گیا، تاہم ان کی شہادت کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ تقریباً ایک ماہ قبل، 51 سالہ فلسطینی قیدی اشرف محمد فخری عبد ابو وردہ اسرائیلی جیل حکام کے وحشیانہ تشدد کے باعث اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے کے سوروکا اسپتال میں شہید ہوگئے تھے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی عقوبت خانوں میں جیل حکام کے تشدد سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 57 تک پہنچ چکی ہے۔
ان تنظیموں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی جیلون میں جو کچھ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ نسل کشی کی جنگ کا دوسرا رخ ہے، جس میں فلسطینی قیدیوں کو تشدد کے ساتھ ساتھ انتہائی تضحیک آمیز سلوک کا سامنا ہے۔اسرائیلی جیلوں میں اب تک ہزاروں فلسطینی قیدی مارے جاچکے ہیں ، قیدیوں کو اسرائیلی جیلوںمیں بدترین حالات کا سامنا ہے، جن میں تشدد، بھوک ، جسمانی اذیتیں، طبی جرائم اور جنسی تشدد بھی شامل ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جیل انتظامیہ نے تسلیم کیا ہے کہ 1969 سے اب تک اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 10,300 سے تجاوز کرچکی ہے، جب کہ غزہ کے درجنوں قیدیوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے ، دوسری جانب اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کے غیر قانونی پالیسی کے تحت قیدیوں میں 90 خواتین، کم از کم 345 بچے اور 3428 مرد قیدی شامل ہیں ۔