(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پاپوا نیو گنی کا مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانہ کھولنے کا فیصلہ فلسطینی عوام کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہوگی اور ہماری مقبوضہ زمین پر قابض ریاست کو کوئی قانونی حیثیت نہیں دے گی۔
مقبوضہ فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاسوت اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں پاپوا نیو گنی کے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانہ کھولنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔
اپنے جاری بیان میں حماس کے ترجمان جہاد طٰہ نے پاپوا نیو گنی کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ یروشلم کو مقبوضہ فلسطینی شہر سمجھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیں جو کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔
انہوں نے اس پر زور دیا کہ وہ غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات کا از سر نو جائزہ لے جو ہمارے لوگوں، ہماری سرزمین اور ہمارے مقدسات کے خلاف جرائم جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کے اقدامات سے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
جمہوریہ سیرالیون جس نے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانہ کھولنے کے لیے تیاری کا اعلان کیا ہے پر تبصرہ کرتے ہوئے حماس نے کہا کہ "یہ بدقسمتی سے حکومت سیرالیون کی طرف سے ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صہیونی جرائم اور ہمارے لوگوں، ہماری سرزمین اور ہمارے مقدسات کے خلاف دہشت گردی میں شدت آتی جا رہی ہے۔