(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سرکردہ فلسطینی رہ نما مجاھد جبر عمار کو طویل جلا وطنی کے بعد وطن واپسی پرمبارک باد پیش کرتے ہوئے انھیں بہادری، نجات اور استقامات کی علامت قرار دیا۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے خلا ف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سرکردہ فلسطینی رہ نما مجاھد جبر عمار کو 40 سالہ طویل جلا وطنی کے بعد وطن واپسی پرمبارک باد پیش کی۔
سربراہ حماس نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے وطن کے دفاع کے لیے الشیخ جبر عمار کی قربانیوں اور ان کی طویل جلاوطنی کی برداشت اور اصولوں پر ان کی استقامت کو سراہتے ہوئے انھیں بہادری، نجات اور دشمن کی جیلوں کے اندر قید کے دوران ثابت قدمی پر انہیں مبارک باد پیش کی۔
تحریک کے سربراہ نے برادر سوڈان سے وطن واپس آنے والے تمام فلسطینیوں کو بھی مبارکباد پیش کی اور اللہ سے دعا کی کہ سوڈان کا بحران ختم ہو اور اسے سلامتی، تحفظ اور استحکام حاصل ہو۔
شیخ جبر عمار تقریباً 40 سال کی وطن سے جلاوطنی کے بعد بدھ کو سوڈان سے غزہ کی پٹی واپس آئے۔ عمار اپریل کے وسط سے ہونے والی جھڑپوں کی وجہ سے سوڈان سے واپس آنے والوں کے گروپ کے ایک حصے کے طور پر رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ پہنچے۔ غزہ پہنچنے کے فوراً بعد عمار نے وطن کے لیے اپنی آرزو اور اس کی واپسی پر اپنی بے پناہ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کی سرزمین چھوڑنے تک اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔