(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی عدالت نے خاتون صحافی پر پر اپنی تحریروں کے ذریعے غاصب صیہونی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کو اکسانے کا الزام عائد کیا تھا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے لمہ غوشہ کو نومبر 2022 میں ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا جس میں ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کو اکسانے کا الزام عائد کیا کرتے ہوئے انھیں دس ماہ کےلئے گھر میں نظر بند کیا گیا تھا جبکہ ان پر 12 ہزار ڈالر جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کو 9 ماہ کےلئے کمیونٹی سروس کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ لمہ غوشہ ایک آزاد صحافی ہیں جنہوں نے کئی فلسطینی اور عرب میڈیا اداروں کے لیے لکھا ہے۔ وہ میڈیا اور انسانی حقوق سے متعلق کئی مقامی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی حصہ لے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسرائیلی حکام نے اپنی رائے کا اظہار کرنے اور قبضے کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے پر نشانہ بنایا۔
صیہونی فورس نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کی رہائشی لمہ غوشہ کو نومبر 2022 میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا اس دوران ان کا فون اور ذاتی کمپیوٹر ضبط کر لیا گیا تھا جس کے بعد انھیں ان کے ہی گھر میں نظر بند کر دیا گیا اور سماجی رابطوں کی تمام ویب سائٹ کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی۔