(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مزاحمت کاروں نے حملے میں فائرنگ کی اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا، صیہونی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اسرائیلی فوج پر مسلح حملوں میں اضافہ اب تشویشناک صورتحال اختیار کرگیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار ایہود احرنوت میں شائع ایک رپورٹ میں اسرائیلی داخلہ امور کے تجزیہ کار کوشلیل باراک نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ غرب اردن میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے دلیرانہ مسلح حملوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی جنگجووں کا اسرائیلی فوجیوں اور ان کی کمین گاہوں پر کھلے عام مسلح حملے اس بات کا ثبوت ہے مزاحمت اپنی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
گذشتہ روز فلسطینی مزاحمت کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے مشرقی علاقے میں صہیونی فوجی چوکی پر فائرنگ کی ، حملے میں دھماکہ خیز مواد کا بھی استعمال کیا گیا۔
جنگجووں کے حملے کے کسی صہیونی فوجی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاعات نہیں ملیں تاہم حملے کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس نےپورے علاقے کو گھیرے میں لیکر گھر گھر تلاشی اور گرفتاریوں کا وسیع عمل شروع کیا ،۔
فلسطینی ذرائع کےمطابق غاصب فوجیوں پر مسلح حملہ کرنےوالے فلسطینی مزاحمت کار حملے کے بعد محفوظ طریقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور تاحال ان کی شناخت کے حوالے سے اسرائیلی فوج کو کوئی شواہد نہیں مل سکے ہیں۔