(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کے چھ سیکیورٹی ارکان پر مشتمل ٹیم امدادی ٹرکوں کی نگرانی کے نام پر رفح کے راستے غزہ میں بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور ان کے دیگر ساتھیوں کی تلاش بھی جاری ہے۔
امریکہ نے فلسطینی اتھارٹی کے عہدے داروں کو متحرک ، مضبوط اور فعال بنانے کے لئے جنوری تک کا وقت دیا تھا ، اس امریکی مشورے کی روشنی میں نئی فلسطینی حکومت کی نامزدگی بھی مکمل ہو گئی ہے۔ اب ایک اصلاحاتی منصوبے کے تحت حماس کے بعد کے غزہ کوفلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کی تیاری پر کام شروع کردیا گیا ہے جس کے تحت غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں کی آمد و رفت بھی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے نظر انے لگی ہے۔
غزہ میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صدر محمود عباس کی سربراہی میں کام کرنے ولای اپنی سیاسی حریف فلسطینی اتھارٹی پر الزام لگایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اپنے امدادی کارکنوں کے بھیس میں اپنے سکیورٹی اہلکاروں اور جاسوسوں کو غزہ بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی پر یہ الزام غزہ کے وزارت داخلہ کی طرف سے پیر کے روز عاید کیا گیا گیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے حماس کی طرف سے اتھارٹی کے اہلکار بھیجنے کے اس الزام کی تردید کی ہے۔
واضح رہے حماس کی وزارت داخلہ کے حکام نےفلسطین کے سرکاری الاقصی ٹی وی کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتھارٹی کی طرف سے غزہ میں اس سکیورٹی سرگرمی کی نگرانی ماجد فراج کر رہے ہیں جو پی اے کے انٹیلی جنس کے شعبے کے سربراہ ہیں۔
حماس کی وزارت داخلہ کے مطابق اتھارٹی کے چھ سیکیورٹی ارکان پر مشتمل ٹیم امدادی ٹرکوں کی نگرانی کے نام پر رفح راہداری کے راستے غزہ میں بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی۔ مگر انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور پولیس ان چھ کے دیگر ساتھیوں کو بھی تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔