(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب "فوج” کو غزہ میں جنگ انتہائی مہنگی پڑرہی ہے ہر گزرتے وقت کےساتھ جنگ کی لاگت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو جنگ کے خاتمے کے بعد عسکری ادارے پر طویل اور ناقابل تلافی اثرات چھوڑے گے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی نیوز نیٹ ورک” الا نیوز” نے وزارتِ سلامتی کی جانب سے جاری تفصیلات شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کو غزہ میں غیر معمولی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، جنگ کی وجہ سے علاج کے لیے بحالی ڈویژن میں 6,800 سے زائد فوجی شامل ہیں۔
رپورٹ کےمطابق جن فوجیوں کو بحالی ڈویژن میں شامل کیا گیا ہے ان میں 71 فیصد ریزرو فوجی ہیں، جبکہ ان میں 351 خواتین فوجی بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بحالی ڈویژن کے علاوہ جو فوجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ان میں 9 فیصد خطرے سے باہر ہیں جبکہ 6 فیصد ایسے زخمی ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 42 فیصد زخمیوں کو اعضاء کی چوٹیں آئیں ہیں جبکہ 21 فیصد کو نفسیاتی اور ذہنی مشکلات اور بعد از صدمے کی علامات کا سامنا ۔
اسی تناظر میں، گزشتہ مارچ کے اوائل میں، اسرائیلی میڈیا نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے ساتھ لڑی جانے والی لڑائیوں میں غاصب "فوج” کی ہلاکتوں کی بڑی تعداد کے بارے میں خبر دی تھی، جو کہ ایک بریگیڈ کے سائز کے برابر ہے۔
فوج.”اسرائیلی چینل 12 کے ملٹری مبصر نیر ڈیفوری نے کہا کہ قابض "فوج” نے اس جنگ میں 600 جنگجوؤں کو کھو دیا، 3000 زخمی ہونے کے علاوہ، جو اس نے کئی دہائیوں میں نہیں کھویا تھا۔چونکہ غاصب "فوج” غزہ کی پٹی میں زمینی لڑائیوں کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کو شائع نہیں کرتی ہے تاکہ اسرائیلی فوج کوپہنچنے والے نقصان کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں تاہم فلسطینی مزاحمت کی جانب سے اسرائیلی فوج کو پہچنے والے نقصان کی تفصیلات جاری کی جاتی رہی ہیں۔