(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں جاری اسرائیلی دہشتگردی اور اس دہشتگردی کےخاتمے کے بعد غزہ کے حوالے سے اسرائیلی سیاسی اور عسکری لیڈرشپ کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔
گذشتہ روز اسرائیل کے سینیر وزراء ، آرمی چیف اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان پر مشتمل اجلاس تلخ کلامی کے بعد ملتوی کردیا گیااسرائیلی آرمی کے سربراہ میجرجنرل ہیلیوی نے سکیورٹی حکام کو بتایا کہ وہ 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے ہونےو الے غیر معمولی حملے کی پیشہ ورانہ تحقیقات کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے قومی اور سیاسی سطح پر غفلت کا ارتکاب کرنےوالوں کا تعین کیا جاسکے گا جس کے بعد اسرائیلی حکومتی حلقوں میں ہلچل مچ گئی اور ان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی گئی۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سیاسی اور سلامتی امور کے لیے منی وزارتی کونسل کا اجلاس منعقد کیا تاہم وزرا اور چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کے درمیان شدید لفظی تکرار اور شور شرابہ ہوا جس کے بعد صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو، آرمی چیف ہرزی ہلیوی، وزیر دفاع یو آف گلینٹ، موساد کے چیف ڈیوڈ بارنیا اور داخلی سلامتی کے وزیر رونین بار کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
جلاس میں افراتفری کی کیفیت اس وقت دیکھی گئی جب دائیں بازو کے متعدد وزراء، خاص طور پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی پر پرتشدد تنقید کی۔ انہوں نے گذشتہ سات اکتوبرکو ہونے والی سکیورٹی کی ناکامی کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے آرمی چیف سے بھی باز پرس کا مطالبہ کیا اور سکیورٹی اداروں کو حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اجلاس میں "ایک طرف قومی سلامتی کے وزیر ایتمابن گویر ، وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ ، وزیر ٹرانسپورٹیشن میری ریگیو، اور علاقائی تعاون کے وزیرڈیوڈ ایمسالیم ، اور دوسری طرف وزیر دفاع یووگیلنٹ، وزیر دفاع بینی گینٹز تھے جنہوں نے آرمی چیف ہرزی ہیلیوی کا دفاع کیا ۔
آرمی چیف پر وزراکی جانب سے الزامات کا آغاز اس وقت ہوا جب انھوں نے 7 اکتوبر کی ناکامی کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی، جس میں حماس کے حملے کی مکمل تفصیلات کو منظر عام پر لانے کی تجویز بھی شامل تھی تاہم نیتن یاہو کے وزرا نے ان پر الزامات عائد کئے اور کہا کہ سیکیورٹی ایسٹبلشمنٹ اس واقع کی مکمل ذمہ دار ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف نے اجلاس میں ہونے والی بحث اور الزامات پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ ہماری قربانیوں کو فراموش کیا جارہا ہے ، ہم لبنان ، شام ، غزہ اور ویسٹ بینک میں لڑ رہےہیں اور ہماری حکومت ہم سے لڑ رہی ہے۔