(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) القسام کا کہنا ہے کہ فدائی حملہ غزہ پر وحشیانہ بمباری ، ہمارے قیدی بھائیوں سے بدسلوکی، گرفتاریوں، تشدد اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا فطری رد عمل ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ شہید القسام بریگیڈ نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں ہونےو الے فدائی حملے جس میں ایک یہودی مذہبی پیشوا سمیت تین افراد مارے گئے جبکہ 20 زخمی ہوئے کی ذمہ داری قبول کرتےہوئے بتایا ہے کہ حملہ کرنے والے 38 سالہ مراد محمد نمر اور 30 سالہ ابراہیم محمد نمر دونوں مقبوضہ بیت المقدس کے قصبے صور باہر کے رہائشی اور حقیقی بھائی تھے
اپنے جاری بیان میں القسام کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن غزہ کی پٹی پر بمباری ، ہمارے قیدی بھائیوں سے بدسلوکی، گرفتاریوں، تشدد اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا فطری رد عمل ہے۔
اسرائیلی پولیس کا فدائی حملے کے حوالے سے کہنا ہے کہ مسلح افراد ایک کار میں جائے وقوعہ پر پہنچے اور ایک بس اسٹیشن پر صیہونی آبادکاروں پر فائرنگ کی جس کے نیتجےمیں تین افراد ہلاک ہوئے ، مرنے والوں کی عمریں 24 ،60 اور 70 سال تھیں۔
اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا کہ دونوں بندوق برداروں کو "قتل ” کر دیا گیا ہے۔ اس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے کسی دوسرے ممکنہ بندوق بردار کی تلاش کے لیے علاقے میں کمک بھیج دی ہے تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔