(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس صیہونی ریاست کے حق میں اور مقبوضہ فلسطین کےلئے واضح امتیازی پالیسی رکھتی ہیں جہاں اسرائیلی مظالم کودیکھایا جائے یاجہاں فلسطین کے حق میں بات کی جائے تو ان اکاؤنٹس کو غیر فعال کردیا جاتا ہے اور پیجز کو بلاک کردیا جاتا ہے۔
اردن کے انجینئر امجد شرکس نے گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے حوالے سے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹس پر مجرمانہ امتیازی سلوک کو مد نظر رکھتے ہوئے "ٹیک” کے نام سے ایک نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم لانچ کیاہے ۔
امجد شرکس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے واقعات اور غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے خلاف صیہونی ریاست کی وحشیانہ جارحیت کے بعد کی موجودہ صورتحال نے انہیں معلومات کی ترسیل اور حقائق کی اشاعت میں کسی پابندی یا پابندی کے بغیر ایک نئے پلیٹ فارم کا اعلان کرنے پر مجبور کیا جہاں صیہونی ریاست کے سنگین جرائم کو بغیر کسی امتیازی پالیسی کے دنیا کے سامنے رکھا جاسکے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا سائٹس کے الگورتھم واضح طور پر پر اسرائیلی خبروں کے حوالے سےغیر معمولی تعصب ظاہر کرتے ہیں، جہاں اسرائیل کے مظالم کو دنیا کے سامنے رکھنے پر اکاؤنٹس کو غیر فعال کردیئے جاتے ہیں اور پیجز کو یا ویڈیوز کو بلاک کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے پلیٹ فارم کو”ٹیک” کا نام دیاگیا ہے جو آئندہ ہفتے کے دوران میں اپنا کام شروع کر دے گا، انھوں نے بتایا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال سے متعلق خبریں شائع کرنے میں صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز اور نیوز پیجز کی مدد کے لیےنیوز ویب سائٹس، اخبارات، میڈیا آؤٹ لیٹس، اور میڈیا پروفیشنلز جو پلیٹ فارم کے ذریعے اکاؤنٹ بنائیں گے ان کی باضابطہ دستاویز کی جائے گی جبکہ اشتہارات اور فنانسنگ کے لیے 1,500 ڈالر مفت شامل کیے جائیں گے۔
شرکس نے مزید بتایا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے کسی پابندی یا تعصب کے بغیر حقائق کو شفاف طریقے سے پھیلانے کے لیے پلیٹ فارم کی مالی امداد 25 ملین ڈالر سے زیادہ ہوگی۔