(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو اپنے شراکت داروں سے خوفزدہ ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ آخری تجویز درست ہے اور اسے حماس پر اصرار اور مسلط کیا جانا چاہیے۔
غیر قانونونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سابق آرمی چیف اور جنگی کونسل سے حالیہ مستعفی ہونےو الے رکن گڈی آئزن کوٹ نے عبرانی نیوز چینل 12 پر انٹر ویو دیتے ہوئے ایک بار پھر صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی غزہ میں پالیسی پر سخت تنقید کرتےہوئےکہا ہےکہ نیتن یاہو اپنا سیاسی مستقبل بچانے کیلئے اسرائیلی فوجیوں کی بے دریغ قربانی دے رہے ہیں، غزہ کا آپریشن اب ختم اور ایک جنگ بندی معاہد ہ ہوناچاہئے ۔
انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے بہتر حالات پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش میں رکاوٹیں ڈالیں، نیتن یاہو کے لیے ذاتی اور سیاسی تحفظات مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، اور ہمیں بین گویر کی خواہشات کو روکنے کے لیے غزہ میں اپنے بہت سے بہادر سپاہیوں کی قربانی دینے پڑی ہے، اگر کوئی معاہدہ ہوجاتا تو یرغمالی واپس آسکتے تھے اور فوجیوں کی جان بچائی جاسکتی تھی۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ روز رفح میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں 8 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سیاسی قیادت کے خلاف ریزرو فورس کے افسران میں وسیع پیمانے پر بےچینی ہے رفح آپریشن بغیر کسی حکمت عملی کے آگے بڑھ رہا ہے اور اسے تیزی سے مکمل ہونا چاہیے تھا ۔ریزرو افسران میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ غزہ میں بہت سے مشنوں کا کوئی واضح ہدف نہیں ہے۔