(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قطر کاکہنا ہے کہ نتین یاہو نے حماس پر دباؤ ڈالنے کا اصرار جاری رکھا ہے جو یرغمالیوں کی رہائی کیلئے نہیں بلکہ جنگ کو طول دینے کیلئے ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں غیر قانونی صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے حوالے سے کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاہوغزہ میں جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ نیتن یاہو نے اپنے حالیہ بیانات میں قطر سے غزہ میں حماس تحریک پر دباؤ ڈالنے کے لیے کہا ہے کہ قطر کی کوششیں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نہیں ہیں، ان کے ایسے بیانات سے واضح ہوچکا ہے کہ وہ جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو "اچھی طرح جانتے ہیں کہ قطر پہلے دن سے غزہ میں ثالثی کی کوششوں، بحران کے خاتمے، اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پرعزم تھا، اور اس کا ثبوت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی سے ملتا ہے جس نے 109 یرغمالیوں کو آزاد کرایا، اور ثابت کیا کہ مذاکرات اور یرغمالیوں کی واپسی کا واحد حل ایک معاہدے تک پہنچنا کشیدگی کو ختم کرنا اور خطے کی سلامتی کو یقینی بنانا۔
” الانصاری نے اپنے ملک کی طرف سے "غزہ میں فلسطینی عوام کی تعمیر نو اور انسانی امداد کے سلسلے میں قطری کوششوں کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کے بیانات سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ قطر حماس تحریک کو مالی امداد فراہم کر رہے رہا ہے جبکہ وہ جانتے ہیں کہ قطر ، امریکہ اور مصر کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ اس تنازع کے خاتمے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ قطر "ثالثی کی کوششوں کو جاری رکھے گا، اور ان تنازعات اور بیانات پر توجہ نہیں دے گا جنہیں صرف اسرائیلی وزیر اعظم کے ذاتی سیاسی بحران سے بچنے کے تناظر میں سمجھا جا سکتا ہے”۔