(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شدت پسند وزیر بن گویر اور وزیراعظم نیتن یاہو کا سیاسی مستقبل اب ختم ہوچکا ہے وہ عوامی حمایت کھو چکے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار "Haaretz” نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر عوامی حمایت کھوچکےہیں ، غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے اسرائیلی شہری نا تو ان پر اعتماد کرتے ہیں اور نا ہی ان پر انحصار ان کے پاس اسرائیل کی سیاست میں اب کوئی مستقبل نہیں ہے۔
غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کے باجود کوئی قابل زکر کامیابی کے حصول میں ناکامی کے بعد اب یہ "رمضان کے مہینے میں مسجد اقصیٰ پرفلسطینیوں پر پابندی عائد کرکے آگ لگانے اور انتفاضہ کو بھڑکانے کے لیے تیار ہیں جو اسرائیل کی سیکیورٹی کی صورتحال کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے جبکہ عالمی سطح پر بھی اسرائیل پر تنقید کا باعث بنے گا، "اخبار کے مطابق سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو یقین ہے کہ "نیتن یاہو-بین گویر” کی حکومت "اسرائیل” کو ایک وسیع انتشار کی طرف لے جائے گی، اور یہاں، سینئر "ملٹری” اور جنرل سیکیورٹی سروس "شاباک ” اور پولیس افسران اس امر سے مطمئن نہیں ہیں وہ اس حوالے سے حکومت کو مسلسل اعتراضات اور انتباہات سے آگاہ کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ اقدامات اسرائیل کی سلامتی کیلئے تشویشناک ہیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ، بن گویر اور سموٹریچ کی پالیسز کے باعث اسرائیل خطے میں تنہائی کا شکار ہوگیا ہےجو اسرائیل کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا ۔
واضح رہے کہ غزہ کی صورتحال اور اسرائیلی کی سیکیورٹی کے معاملے پر اسرائیلی جنگی کابینہ کے ارکان بینی گینٹز، گاڈی آئزن کوٹ اور اپوزیشن لیڈر یائر لاپیڈ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کو ختم کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔