(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے بدھ کی شام اعلان کیا ہے کہ اس کا ایک فوجی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع گاؤں بیتا میں کارروائی کے دوران بارودی دھماکے میں شدید زخمی ہو گیا۔
صیہونی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "افرائیم بریگیڈ کی 9221ویں بٹالین کے ایک ریزرو فوجی کو بیتا گاؤں میں آپریشنل سرگرمیوں کے دوران بارودی مواد کے پھٹنے سے شدید چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور اس کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔”
فوج نے مزید تفصیلات دیے بغیر دعویٰ کیا کہ "دھماکے کے ذمہ داروں کی تلاش کے لیے گاؤں کا محاصرہ کر لیا گیا ہے۔”
مغربی کنارے میں بھی ظلم جاری، سینکڑوں شہید و گرفتار
غزہ میں جاری نسل کشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں کے خلاف مظالم میں تیزی آ گئی ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج اور صیہونی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں حملے بڑھا دیے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں: 958 سے زائد فلسطینی شہید، تقریباً 7,000 زخمی اور 16,400 سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
غزہ میں انسانی تاریخ کی بدترین نسل کشی
فلسطینی وزارت صحت اور دیگر مقامی اداروں کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے امریکی سرپرستی میں غزہ کی پٹی میں منظم نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے، جس میں: 170,000 سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔