(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جو کچھ ہوا وہ ایک سنگین واقعہ ہے جو ناقابل برداشت اور فوجی اقدار کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روزمقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے مغرب میں واقع "تزیلم "فوجی اڈے پر تعینات صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج کی "جولانی بریگیڈ” کے درجنوں فوجیوں نے کمپنی کمانڈر کی برطرفی کے خلاف بہ طور احتجاج ہتھیار چھوڑ کر فوجی اڈہ ترک کرتے ہوئے بیس سے نکل گئے اور تربیت کے دوران اپنے ’تاور‘ قسم کے ہتھیار فوجی اڈے پر چھوڑ گئے۔
بتایا گیا ہے کہ بریگیڈ کمانڈر یفتاح نورکین نے کمانڈر کے بارے میں فیصلے کی وضاحت کرنے اور فوجیوں کو کیمپ میں واپسی پر آمادہ کرنے کے لیے ان سے بات چیت کی ہے۔ عہدے سے برطرف کیے جانے والے اسرائیلی کمانڈر کے نام اور فوجی بیس کو ترک کرنے والے فوجی کارکنان کی تعداد کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جو کچھ ہوا وہ ایک سنگین واقعہ تھا اور یہ فوج کی اقدار کے مطابق نہیں تھا۔ اس واقع کے بارے میں تفتیش اور تحقیقات کا عمل جاری ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ جولانی بریگیڈ کے کمانڈر کو کسی خاص واقعے کی وجہ سے نہیں بلکہ فرائض کی کارکردگی میں ’غیر مستقل مزاجی‘ کی وجہ سے برطرف کیا گیا ہے۔