(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے فلسطینی قیدی کو بغیر کسی جرم اور مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید کیا ہوا تھا۔
تفصیلات کےمطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنےوالے 40 سالہ فلسطینی خلیل العوادہ نے صہیونی حکام کی جانب سے اکتوبر میں رہائی کی یقین دہانی پر پانچ ماہ سے جاری بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی جیل میں فلسطینی کی بھوک ہڑتال 158 ویں دن میں داخل
غاصب صہیونی فوج نے خلیل العوادہ کو دسمبر 2021 میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کرکے قابل توسیع قید میں ڈال دیا تھا جس کے خلاف بہ طور احتجاج انھوں نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور 175دنوں سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث ان کی حالت تشویشناک صورتحال اختیار کرگئی تھی ۔
خلیل العوادہ کی صحت کی سنگین صورتحال اور بین القوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے غاصب ریاست پر مسلسل تنقید کے باعث آج اسرائیلی حکام نے اکتوبر میں ان کی رہائی کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد خلیل العوادہ نے اپنی بھوک ہڑتال معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔