(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) آموس ھارئیل نے دوہزار گیارہ میں شام میں ہونے والے جنگی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب بشار الاسد کی قیادت میں شام ترقی کی منزلوں کی جانب قدم بڑھارہا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے ھارتص کی جاری ایک رپورٹ میں اسرائیلی عسکری امور پر نظر رکھنے والے صہیونی مبصر آموس ھارئیل نے اپنے تبصرے میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ11 سال بعد ملک شام میں جنگ کا خاتمہ ہو گیاہے اورعملی طور پرحالات بدل گئے ہیں جبکہ شام کے صدر بشارالاسد ایک نئے ملک شام کی تعمیر وترقی کی جانب گامزن ہیں۔
آموس ھارئیل نے دوہزار گیارہ میں شام میں ہونے والے جنگی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب بشار الاسد کی قیادت میں شام ترقی کی منزلوں کی جانب قدم بڑھارہا ہے۔
خیال رہے کہ 2011 میں سعودی عرب، امریکہ، اسرائیل اوراس کے بعض اتحادیوں کی حمایت و مدد کے حامل داعش دہشت گرد گروہ کے حملے سے شام میں خانہ جنگی کی سی کیفیت پیدا کر دی تھی اور ساڑھے تین سو سے زائد لوگ مارے گئے تھےجبکہ درجنوں شہر اور قصبوں کو نقصان پہنچا تھاجس کا مقصد علاقے کے توازن کو صہیونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا، تاہم نئی صورت حال کے بعد اب صیہونی حکومت، شام میں دہشتگردوں کی مکمل شکست سے تشویش میں مبتلا نظر آتی ہے۔