(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دونوں ممالک اب منظم جرائم، دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں تعاون کریں گےجبکہ ڈیجیٹل نظام میں مہارت کا اشتراک کرتے ہوئے اپنے اپنے عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین پر ریاستی دہشت گردی اور ناجائز قبضہ کرنے والے صہیونی حکمرانوں کیجانب سے افریقی مسلم ریاست مراکش کےساتھ درمیان دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ جیسے دیگر جرائم کی روک تھام کیلیے قانون کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے ایک معاہدہ طے پاگیا ہے۔
اس معاہدےمیں اسرائیلی وزیرانصاف گیڈیون سارنے مراکش پہنچ کر دارالحکومت رباط میں اپنےہم منصب عبداللطیف وہبی کے ساتھ اس عدالتی معاہدے پر دستخط کیےجس کےمطابق دونوں ممالک اب منظم جرائم، دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں تعاون کریں گےجبکہ ڈیجیٹل نظام میں مہارت کا اشتراک کرتے ہوئے اپنے اپنے عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔
واضح رہے کہ مراکش اور قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے درمیان امریکا کی ثالثی میں 2020ء میں دوطرفہ تعلقات کو معمول پرلانے کے لیے امن معاہدہ طے (ابراہیم اکارڈ )پایا تھا جس کے بعدسے اب تک دونوں ملکوں میں مختلف شعباءجات میں تعاون کے فروغ کے لیے متعدد معاہدے طے پاچکے ہیں۔