(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی انجینئر نے تباہ حال غزہ میں مفقود ہوتے معاشی ذرائع کے پیش نظر اپنی صلاحیتوں سے روز گار کے حصول کی نئی کاوش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث شدید مشکلات سے دوچار بےروز گاری سےنجات کے لیے فلسطینی انجینئر نعیم معروف نےاسٹرنگ آرٹ کے ذریعے معاشی حالات کی بہتری کی جدو جہد کا آغاز کر دیا اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کر کے اس فن سے معاشی تنگی کا مقابلہ کر نے کا فیصلہ کیاہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں چیمبر آف کامرس کے ڈائریکٹر مہر الطبع نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ حماس کے زیر اقتدار غزہ میں بے روزگاری کی شرح 2021 میں 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ انٹرمیڈیٹ ڈپلومہ یا بیچلر کی ڈگری کے حا مل 20 سے 29 سال کی عمر کے تین چوتھائی سے زیادہ نوجوان نوکری تلاش کرنے کے منتظر ہیں۔