(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مسجد کے امام و مبلغ شیخ احمد ابو عجوہ نے بتایا کہ مسجد اپنی تاریخ اور محل وقوع کے ساتھ صہیونیوں کےلیے ایک چیلنج اور فلسطینی کاز کی شناخت ہے اس تاریخ کی نشانی کو یہودی مٹادینا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی شرپسند یہودی آبادکاروں نے 1948ء کےمقبوضہ علاقے یافاکی قدیم و مشہور مسجد ِ حسن بک کی دیواروں پر اس وقت مذہبی اشتعال انگیزی نسل پرستانہ نعرےدرج کر دیے جب القدس میں مسجد اقصیٰ سے عالمی دباؤ کے تحت صہیونی فوجیوں کو نکلنے کے صہیونی حکام کے احماکات جاری ہوئے۔
مسجد کے امام اور مبلغ شیخ احمد ابو عجوہ نے نشاندہی کی کہ صہیونی انتہا پسندوں نے مسجد کی شمالی دیواروں پر ڈیوڈ اسٹار جو یہودیوں کا مذہبی نشان سمجھاجاتا ہے بنائے جبکہ دیگر دیواروں کو تعصبی نعروںسے بھر دیا جن کے معنی تھے "اسرائیل کے لوگ زندہ ہیں”۔یہ نعرے عام طورپر صہیونی آبادکارمسلمان فلسطینیوں کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی اور فلسطین پر اپنے جائز قبضے کیلیے استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مسجد اپنی تاریخ اور محل وقوع کے ساتھ صہیونیوں کےلیے ایک چیلنج ہے۔ یہ مسجد اس ملک اور فلسطینی کاز کی شناخت اور تاریخ کی نشانی ہے اور یہودی اس نشانی کو مٹانا چاہتے ہیں۔