(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی "فوج” کو یہ احساس ہے کہ ہم بغیر کسی حل کے”طویل جنگوں میں مصروف ہیں اور فوج کے پاس گولہ بارود کا ذخیرہ طویل جنگ کے لیے کافی نہیں ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار اخبار "معاریو” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 500 سے زیادہ بکتر بند گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں اور جو گولہ بارود وہ غزہ میں استعمال کرچکے ہیں وہ اس سے کہیں زیادہ جو اسرائیلی "فوج” نے اپنے تمام جنگی منصوبوں میں استعمال کیا ۔
اسرائیلی "فوج” کو یہ احساس ہے کہ ہم بغیر کسی حل کے”طویل جنگوں میں مصروف ہیں اور فوج کے پاس گولہ بارود کا ذخیرہ طویل جنگ کے لیے کافی نہیں ہے دوسری جانب "فوج” کے جنگجو "جسمانی اور نفسیاتی طور پر تھک چکے ہیں” اور اگر انہیں لبنان کے ساتھ جنگ کے لیے بلایا جاتا ہے تو "وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔
” اخبار نے نشاندہی کی کہ قابض حکومت کو "فوج کے” اسٹورز کے حوالے سے ہفتہ وار اپڈیٹ موصول ہوئی ہے ، جس سے واضح ہورہا ہے کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو "ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق امریکہ کے ساتھ غیر ضروری بحران” کا باعث بن رہے ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ "امریکہ نہیں چاہتا ہے کہ اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ میں داخل ہو اور یہ زمینی حقیقت بھی ہے کہ کیونکہ غزہ میں نو ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیلی فوجی جسمانی اور ذہنی طور پر تھک چکےہیں اور وہ کسی نئے محاذ پر جنگ کے لئے تیار نہیں ہیں۔