(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یہ حملے اس وقت ہوئے ہیں جبکہ امریکی وزیر کارجہ انٹونی بلنکن مصر اور قطر کے ساتھ جند بندی مذاکرات کےلئے ثالثین سے ملاقات میں مصروف تھے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے رپور ٹ کیا ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے گذشتہ روز مقبوضہ شام کے اسرائیلی زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں پر 50 سے زائد راکٹ داغے ہیں جس کے نیتجے میں غیر قانونی صیہونی آباد کاروں کے متعدد گھر تباہ ہوگئے ۔
یہ حملہ امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی مصر اور قطر کے ساتھی ثالثین سے ملاقات کے ایک دن بعد ہوا جو غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے تازہ ترین سفارتی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے پُرزور کوشش کر رہے ہیں حالانکہ حماس اور اسرائیل نے اشارہ دیا کہ دونوں فریقین کے درمیان ابھی بہت سے اختلافات باقی ہیں۔
حماس نے ایک نئے بیان میں اسے پیش کی گئی تازہ ترین تجویز کو اس کا "الٹ” قرار دیا ہے جس پر وہ پہلے رضامند تھی۔ اس نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کی”نئی شرائط” قبول کر رہا ہے، صیہونی ریاست کی جانب سے حماس کے اس بیان پر کوئی فوری ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
گولان کی پہاڑیوں میں سب سے پہلے موقع پر پہنچنے والے اہلکاروں نے بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو طبی امداد فراہم کیں جو حملے میں معمولی زخمی ہوا تھا۔
متعدد گھر آگ کی لپیٹ میں تھے اور آگ بجھانے والوں نے بتایا کہ علاقے میں گیس کا اخراج جاری تھا جو کسی بڑے سانحہ کا باعث بن سکتا تھا تاہم اس پر قابو پالیا گیا۔