(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فورسز کی جانب سے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں اور فلسطینیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جا رہا تھاتاہم اس کے باوجود ملک کے مختلف حصوں سے ہزاروں فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نمازادا کی۔
مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان المبارک کی آمد کےساتھ ہی غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادات سے روکنے کےلئے غیر قانونی اور غیر اخلاقی حربوں کا استعمال شروع کردیا گیا ہے تاہم فلسطینی شہریوں نے صہیونی ریاست کی طرف سے قبلہ اول میں عبادت پر عاید تمام پابندیوں اور رکاوٹوں کو روندتے ہوئےکل جمعہ اور شام کو عشا اور تراویح کی نمازوں میں لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی۔
اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے اس موقعے پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں اور فلسطینیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جا رہا تھا۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج اور پولیس کی ریاستی دہشت گردی کے باوجود ہزاروں فلسطینیوں نے قبلہ اول میں عشا اور تراویح کی نماز ادا کی۔ اسرائیلی فوج نے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ سے نکالنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
فلسطینی نمازیوں کی بڑی تعداد مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے علاقوں سے آئی۔ نمازیوں کی آمد جمعہ کی صبح شروع ہوگئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول میں آنے سے روکنے کے لیے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کیں۔