(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) ملاقات میں رہنماؤں کی جانب سے ”مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مل کر کوشش کرنے اور امن مساعی کو بحال کرنے کے لیے بھائیوں اور شرکاء کار کے ساتھ مل کر کام کرنے” کا عہد کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مصرکے صدر عبدالفتح السیسی کے دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق گذشتہ روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں صدر السیسی، اردن کے شاہ عبداللہ دوئم اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے مابین اسرائیل فلسطین تنازعے کے دو ریاستی حل کے حوالے سے اہم تبادلہ خیال ہوا جس میں مشرق وسطیٰ امن مساعی کو بحال کرنا اور اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تشدد کو روکنے کے لیے کی گئی جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے املی اقدامات زیر بحث آئے۔
موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تینوں رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست کا حق حاصل ہونا چاہیے، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ اسرائیل اس طرح کے کسی بھی منصوبے اوربیت المقدس کو فلسطین کے دارالحکومت بنانے کی سخت مخالفت کرتا ہےجو کہ کسی صورت قابل تسلیم نہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تینوں رہنماؤں کی جانب سے ”مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مل کر کوشش کرنے اور امن مساعی کو بحال کرنے کے لیے بھائیوں اور شرکاء کار کے ساتھ مل کر کام کرنے” کا عہد کیا گیا جس کا خیر مقدم کر تے ہوئے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن جارک نے بیان جاری کیا ہے ،بیان کے مطابق ان کا کہپنا ہے کہ ‘ہمیں امید ہے کہ ا س کا مثبت نتیجہ برآمد ہوگا اور اسرائیلی۔ فلسطینی تصادم میں سفارت کاری دوبارہ بحال ہو سکے گی۔