(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے جو اسرائیلی حکام کےلئے سنجیدہ مسئلہ بنتا جارہا ہے۔
صرف گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے 9مختلف مقامات پر مزاحمتی کارروائیوں کا مشاہدہ کیا گیا جس میں صہیونی دشمن فوج کے ساتھ تصادم ، فائرنگ اور دھماکہ خیزمواد سے حملوں اور آتش زنی کی کارروائیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی ریاست اپنی آخری سانسیں لےرہی ہے، خالد مشعل
صہیونی ریاست کے عبرانی نیوز نیٹ ورک کان کے مطابق مزاحمت کاروں کی جانب سے اسرائیلی فورسز پر حملے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس نے صہیونی حکام کو پریشان کیا ہوا ہے ، روزانہ کی بنیاد پر چھاپوں اور گرفتاریوں کے باوجود مزاحمت کاروں کے حملوں میں کمی آنے کے بجائے تیزی دیکھنےمیں آرہی ہے ۔
رپورٹ کےمطابق گذشتہ گھنٹوں کے دوران مزاحمت کاروں نے فائرنگ کی اور دھماکہ خیز مواد اور پٹرول بموں کے حملوں میں صہیونی فوجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
بیت المقدس میں چھ مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔انہیں مقبوضہ بیت المقدس ، برقعہ اور رام اللہ میں سلواد ، اور قلقیلیہ ، الخلیل میں العروب کیمپ میں مقبوضہ بیت المقدس شہر اور دیگر مقامات پر ریکارڈ کیا گیا۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر "معطی” نے بتایا ہئے کہ یکم جولائی سے اب تک غرب اردن اور القدس میں588 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں جن میں 18 اسرائیلی زخمی ہوئے۔
اس رپورٹ فائرنگ کے44 واقعات کا اندراج کیا گیا۔ اس میں نابلس اور اس جنین میں 12 آپریشن شامل ہیں۔ ان کارروائیوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے دشمن پر بھرپور حملے کیے اور اسے جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔