(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مظاہرین نےیونان کی اسرائیل کے ساتھ حال ہی میں جنگی مشقوں کے خلاف بھی اپنی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
عالمی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق یونان کے درالحکومت ایتھنز سمیت دیگر بڑے شہروں میں صہیونی ریاست اسرائیل کےفلسطینیوں پر جاری مظالم کے خلاف فلسطینی عوام کے حق میں مظاہرے ہوئے۔
یونان کےشہریوں نےتیسلونیکی میں بھی بڑے پیمانے پر یکجہتی مارچ میں حصہ لیا اور فلسطینیوں کےساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے سینکڑوں یونانی مظاہرین نےغزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے یونانی حکومت سے اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنےکی اپیل کی۔
مظاہرین ایتھینز میں نے پلے کارڈز اور بینرز کے ساتھ سڑکوں پر طویل مارچ کےدوران فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جس میں اب تک لبنان پر حملے کے ساتھ ساتھ 41,000 سے زائد افرادشہیدہو چکے ہیں۔ایتھنز میں، مظاہرین 7 بجے کے بعد واسیلیس سوفیاس میں جمع ہونا شروع ہوئے اور پسیحکو میں اسرائیلی سفارت خانے پر ختم ہوئے۔ امریکی سفارت خانے کے باہر پہنچ کر مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی،ہزاروں مظاہرین پیر کی شام ایلیفتھیریا سکوائر میں جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے سائیکو میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کیا۔فلسطینی پرچم تھامے یکجہتی مظاہرین نے فلسطین میں آزادی، عدل کے بغیر امن نہیں جیسے نعروں کے ساتھ ساتھ غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ یونان اسرائیل کا حلیف ملک ہے اور اس نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ جنگی مشقیں کی ہیں جس کی وجہ سے عوام نے اس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔