(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی وزیر نے اعتراف کیا کہ موجودہ حکومت فلسطینیوں کیلیے سب سے بہتراقدام معیشت اور اس کے اداروں کی مضبوطی کا کر سکتی ہے تاہمامن کا عمل صہیونی وزیراعظم کی حکومت کی ترجیحات میں نہیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کیلیے قابض اسرائیلی کابینہ کے مسلمان وزیرعیساوی فریج نےعرب نشریاتی چینل کے ذریعے اپنے خصوصی انٹرویو میںکہا ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے کسی بھی دیرپا حل میں سعودی عرب کی شمولیت بہت ضروری ہے۔
صہیونی ریاست میں علاقائی تعاون کے وزیرعیساوی فریج نے یہودی اسرائیلیوں اور عرب فلسطینیوں کے درمیان دہائیوں پرانے تنازع اور فرقہ وارانہ تشدد کی روک تھام کے لیےاظہار خیال کر تے ہو ئے کہا کہ خطےکے عرب رہنماؤں نے دونوں فریقوں سے امن مذاکرات کی طرف لوٹنے اور پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنازع کا دیرپا حل سعودی عرب کی شمولیت سے ہی ممکن ہےاور یہ انتہائی ضروری ہے کیونکہ سعودیہ کو اس خطے میں مرکزی حیثیت حاصل ہونے کے باعث تمام عرب اور مسلمان اس کی جانب دیکھتے ہیں، مستقبل میں کسی بھی تجدید امن عمل کے لیے سعودی قیادت شاہ سلمان بن عبدالعزیزاور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مرکزی کردار ادا کریں۔
یہ بھی اہم ہے کہ اسرائیلی وزیر کے مطابق موجودہ حکومت کے تحت فلسطینیوں کیلیے سب سے بہتراقدام جس کی امید کی جا سکتی ہے وہ فلسطینی معیشت اور اس کے اداروں کی مضبوطی ہے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ امن کا عمل صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت کی ترجیحات میں نہیں ۔