(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یائر لیپد نےکہا کہ’’مسلمان ’ہیکل ماؤنٹ‘ میں نمازادا کرتے ہیں جبکہ غیر مسلم وہاں کی صرف زیارت کرتے ہیں اس مقام میں کوئی تبدیلی آئی ہے اور نہ کوئی تبدیلی آئے گی، ہمارا ’ہیکل ماؤنٹ‘ کو مذاہب کے درمیان تقسیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے صہیونی وزیرخارجہ یائرلیپد نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں قبلہ اول میں حالیہ صہیونی جارحیت کےاقدامات کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کےاس مقدس مقام جو یہودی مسلمان اور مسیحی برادری کے لیے یکساں مقدس اور اہم ہے، مسجد اقصیٰ کےحوالے سے’اسٹیٹس کو‘ برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کیا ہے۔
بیان کے مطابق یائر لیپد کا کہنا ہے کہ’’مسلمان ’ہیکل ماؤنٹ‘ میں نمازادا کرتے ہیں جبکہ غیر مسلم وہاں کی صرف زیارت کرتے ہیں اس مقام میں کوئی تبدیلی آئی ہے اور نہ کوئی تبدیلی آئے گی-ہمارا ’ہیکل ماؤنٹ‘ کو مذاہب کے درمیان تقسیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
خیال رہے کہ القدس میں قبلہ اول کے احاطے میں ماہ رمضان کے شورع ہوتے ہی صہیونی انتہا پسندوں اور قابض فوج کی جانب سے فلسطینی نمازیوں اور روزے داروں پر بدترین تشدد اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف مظاہرین مسجداقصیٰ اوراس کے نواحی علاقوں میں احتجاج کررہے ہیں اور ان کی اسرائیلی پولیس کے ساتھ کئی مرتبہ جھڑپیں ہوچکی ہیں۔