(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مظاہرین نے فلسطینی اتھارٹی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے ناحق خون بہانے سے روکنے میں ناکام رہی جس کے بعداتھارٹی صہیونی حکومت کے ساتھ امنِ عامہ کے معاہدات ختم کرے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں ماہ رمضان کے دوران صہیونی فوج کی جارحانہ کارروائیوں سمیت مسجد اقصیٰ پرحملے کے خلاف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جبکہ بیرزیت یونیورسٹی سمیت دیگر جامعات میں بھی طلباء کی جانب سے صہیونی آبادکاروں کی مسجد اقصیٰ میں جانوروں کی قربانی کی منصوبہ بندی کے خلاف زبردست مظاہرے صہیونی حکام کو ان اقدامات کے بدترین نتائج سے آگاہ کر رہے ہیں۔
صہیونی فوج اور حکمرانوں کے خلاف فلسطینی مظاہرین نے فلسطینی اتھارٹی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے ناحق خون بہانے سے روکنے میں ناکام رہی جس کے بعداتھارٹی صہیونی حکومت کے ساتھ امنِ عامہ کے معاہدات ختم کرے دوسری صورت میں فلسطینی اتھارٹی کاصہیونی حکمرانوں کے ساتھ تعاون فلسطینی شہداء سے غداری قرار دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ نمازِ جمعہ کے بعد مسجدِ اقصیٰ پر قابض فورسز نے چھاپے کے دوران فلسطینی باشندوں پر براہ راست ربڑ کی گولیوں اور بھاری مقدار میں آنسو گیس کا استعمال کیاتھا جس سے 160 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے اور تاحال ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جب کہ کم از کم 450 نمازیوں کو بھی گرفتار کر کے نامعلوم تفتیشی مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔