(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شرپسند صہیونی آباد کاروں کے مطالبے پر ہفتے کے تمام دنوں بہ شمول جمعہ اور رمضان کے مہینے میں قبلہ اول کو یہودیوں کے لیے دن رات کھولنے کی تیاری کررہا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھین لیا جائے اور فلسطینی مسلمانوں کو قبلہ اول سے دور کردیا جائے مگر دشمن کی چالیں بری طرح ناکام ہوں گی۔
مسجد اقصیٰ اور اسلامی مقدسات پر صہیونی قبضے اور انھیں یہودیانے کی مکروہ کوششوں پر اپنے شدید ردعمل میں مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح نے کہا ہے کہ آج ہم مسجد اقصیٰ پر دراندازی اور حملوں کے بارے میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ مبارک الاقصیٰ میں تلمودی حاکمیت کے ساتھ مذہبی اسٹیٹس کو مسلط کرنے اور نئی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صہیونی دشمن کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول کی شناخت تبدیل کرنے کے مکروہ عزائم بری طرح ناکام ہوں گے فلسطینی کبھی صہیونیوں کے منصوبو ں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔
الشیخ راید صلاح نے کہا کہ قابض ریاست کے مکروہ عزائم کا مقصد قبلہ اول پر دھاووں کو دہراتے ہوئے تلمودی نظام مسلط کرنا ہے۔ اسرائیلی ریاست انتہا پسند آباد کاروں کے مطالبے پر ہفتے کے تمام دنوں بہ شمول جمعہ اور رمضان کے مہینے میں قبلہ اول کو یہودیوں کے لیے دن رات کھولنےکی تیاری کررہا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھین لیا جائے اور فلسطینی مسلمانوں کو قبلہ اول سے دور کردیا جائے مگر دشمن کی چالیں بری طرح ناکام ہوں گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینےسے مقدس مقام میں مداخلت کا ایک نیا نمونہ متعارف کرایا جا رہا ہے، جیسے کہ رمضان کے مہینے میں خاموش نماز کے منظر سے ہٹ کر تلمودی حرکات اور اس کے ساتھ ہونے والی رسومات اور دعاؤں کی شکل میں سامنے آچکا ہے۔