(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی سپریم کورٹ کی جانب سے مقامی فلسطینی باشندوں کو ان کے آبائی علاقے سے بے دخل کرنے کی منظوری کے بعد اس علاقے کو صیہونی آبادکاروں کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں اسرائیلوں کے لئے چراہ گاہیں اور فوجی تربیتی شوٹنگ ایریا بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار ہارتیز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے مقامی فلسطینی باشندوں کو ان سے بے دخل کرنے کی منظوری کے بعد غاصب صیہونی حکام نے الخلیل شہر کے علاقے ماؤنٹ ہیبرون کے جنوب میں واقع مسافر یطہ کے علاقے میں چھ صیہونی بستیوں کے قیام کی اجازت دے دی۔
اخبار نے مسافر یطہ کے رہائشی غیر قانونی صیہونی آباد کار کے حوالے سے بتایا کہ آباد کاروں اور قابض فوج کے افسران نے انہیں بتایا کہ مویشیوں کے ریوڑ کے اسرائیلی مالکان کو اس علاقے میں مویشی چرانے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دوسری جانب غاصب فوج کے "علاقوں میں سرکاری سرگرمیوں کے کوآرڈینیٹر” یونٹ نے آباد کاروں کو اس علاقے میں مویشی چرانے کی اجازت دینے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔