(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی دہشتگردی کا شکار محصور شہر غزہ کے اسپتالوں میں 83 فیصد طبی سامان دستیاب نہیں ہے ، زندگی بجانے والی ادویات ختم ہوگئی ہیں جبکہ دیگر بہت سے بنیادی طبی سامان کی مقدار بھی انتہائی قلیل رہ گئی ہے۔
گیار ماہ سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کا شکار مقبوضہ فلسطین کےمحصور شہر غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل مدحت عباس نے صیہونی بربریت کے باعث شہر کی تباہ حالی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں 74 فیصد زندگی بچانے والی ادویات دستیاب نہیں ہیں۔
میڈیا کو جاری بیانات میں مدحت عباس نے بتایاکہ غاصب صیہونی افواج نے 7 اکتوبر سے سیاسی فیصلے کے تحت ادویات اور خوراک کے داخلے پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کے باعث ہزاروں زخمی طبی امداد نا ملنے کے باعث شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں 83 فیصد طبی سامان دستیاب نہیں ہے اور بہت سے بنیادی طبی سامان ختم ہونے والے ہیں۔مدحت عباس نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں ادویات کا 60 فیصد ذخیرہ مکمل طور پر خالی ہو چکا ہے۔اس سے طبی مشنز بہت مشکل ہو گئے ہیں اور انتہائی ضروری کیسز کے درمیان موازنہ کرنا ضروری ہے۔