(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب ریاست کی کوشش ہے کہ فلسطینیوں پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو اسرائیلیوں کے خلاف کسی بھی مزاحمتی کارروائی کا حصہ بننے سے روکیں۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل اپنی تمام ترجدید ٹیکنالوجی اور جدید اسلحے سمیت امریکہ اور یورپی ممالک کی حمایت کے باوجود نہتے فلسطینیوں سےمقابلے میں ناکام ہوچکی ہے ، گذشتہ روز اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "انٹیلی ٹائمز” نے صہیونی ریاست کے وزیر دفاع بینی گینٹز کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کو کسی بھی قیمت پر روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے وہ فلسطینی رہنماوں سے بات کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بینی گینٹز نے شام بدھ کے روزسلفیت میں ایریل یہودی بستی پرحملے میں ملوث فلسطینی مزاحمت کار کے خاندان اور دیگر رشتہ داروں سمیت 500 افراد کو مقبوضہ علاقوں میں ورک پرمٹ دینے سے انکار کر دیا۔
"گینٹز” نے مغربی کنارے میں سلامتی کی صورتحال کے جائزے کے اختتام پر فیصلہ کیا کہ ایریل آپریشن کے مرتکب فلسطینی مزاحمت کارکے اہل خانہ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔
قابض ریاست کی کوشش ہے کہ کمانڈو آپریشنز کو روکا جائے اور خاندانوں کو روکا جائے اور ان پر زور دیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو مزاحمتی کاموں میں مشغول نہ ہونے دیں اور کمانڈو آپریشنز کو اجتماعی سزاؤں کے ذریعے انجام دیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل انفرادی مزاحمتی کارروائیوں پر اجتماعی سزائیں دیتا رہا ہے۔ ان سزاؤں میں مکانات کی مسماری اور بے دخلی شامل تھی تاہم اب صورتحال تبدیل ہے اب اسرائیلی تمام ریاستی دہشتگردی کے باوجود فلسطینیوں کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔