(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قطری چینل کے مؤقف کے مطابق مقتول صحافی کا معاملہ عالمی فوجداری عدالت کے چارٹر کے آرٹیکل 8 کے تحت جنگی جرم ہے جو جنگ زدہ یا مقبوضہ علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری رپورٹ کےمطابق قطر کے نشریاتی چینل الجزیرہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقے جنین میں اسرائیلی فوج کی گولی سےشہید ہونے والی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات پر شواہد ملنے کے بعد انصاف کے حصول کیلیے عالمی عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیوز چینل الجزیرہ کی جانب سے بیان میں خاتون صحافی کے کیس پراپنی قانونی ٹیم کو جرائم کی بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ہےاور عالمی ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
قطری چینل کے مؤقف کے مطابق مقتول صحافی کا معاملہ عالمی فوجداری عدالت کے چارٹر کے آرٹیکل 8 کے تحت جنگی جرم ہے جو جنگ زدہ یا مقبوضہ علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، الجزیرہ مئی 2021 کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں دفتر کی مکمل تباہی کو بھی عالمی عدالت میں اٹھائے گا۔
الجزیرہ چینل کی جانب سے کام کرنے والی فلسطینی نژاد امریکی ممتاز خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ 11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی کی کوریج کررہی تھیں قابض فوج کی جانب سے چلائی گئی گولی سے شدید زخمی ہونے کے بعد شہید ہو گئیں۔