(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق اردن میں تمام فلسطینی شامی خاندانوں کوبگڑتے ہوئے معاشی حالات، روزگار کے مواقع کی کمی اور ان میں وسیع پیمانے پر بے روزگاری” کی وجہ سے ہنگامی نقد امداد کی فوری ضرورت ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے اعلان کیا ہے کہ شام سے اردن آنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد 19,000 تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل سے برسر پیکارملک شام معیشت کے بحران اوردیگر مشکلات کے باعث شامی فلسطینیوں کے مسائل کے حل میں ناکام ہے اور یہ افراد اردن میں کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں تاہم اقوام متحدہ کی ایجنسی اونروا نے نشاندہی کی ہےکہ اردن میں تمام فلسطینی شامی خاندانوں کوبگڑتے ہوئے معاشی حالات، روزگار کے مواقع کی کمی اور ان میں وسیع پیمانے پر بے روزگاری” کی وجہ سے ہنگامی نقد امداد کی فوری ضرورت ہے۔
شام سے اردن آنے والے فلسطینی پناہ گزینوں نے گذشتہ دسمبر میں دارالحکومت عمان میں منعقدہ ایک دھرنے میں سرکاری حکام اور اونروا سے اپنی قانونی حیثیت تسلیم کرنے کی اپیل کےساتھ ساتھ مطالبہ کیا تھا کہ انہیں اردن میں شامی پناہ گزینوں کے مشابہ شناختی کاغذات اور ذاتی سیریل نمبر ڈپارٹمنٹ آف ریذیڈنسی اینڈ بارڈرز سے دیے جائیں۔
رپورٹ میں شامی فلسطینیوں کی بڑی تعداد جو "غیر قانونی طور پر اردن میں داخل ہوئے”تھے اور ڈرتے ہیں کہ انہیں زبردستی شام واپس نہ بھیج دیا جائے، ان مہاجرین کو ملا کر 19000تک جا پہنچی ہے جن کی زندگی کی بنیادی ضروریات کو پورا کر نے کیلیے اونروا نے ہنگامی فنڈز کی ضرورت کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔